Category: انڈیا، ہندوستان، بھارت۔

گیتا کی گھر واپسی کہیں سیاسی فیصلہ تو نہیں؟

Noember 22, 2015
22Nov15_BBC گیتا01
BBC

گذشتہ ماہ کی 27 تاریخ کو بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج ایک پریس کانفرنس میں بہت خوش نظر آ رہی تھیں۔ اس کی وجہ حکومت کی کوششوں کے بعد گیتا کی بھارت واپسی تھی۔
سماعت اور گویائی سے محروم گیتا نامی ایک لڑکی پڑوسی ملک پاکستان سے 15 سال بعد واپس لوٹی تھی۔گیتا کو پریس کے سامنے مرکزی حکومت کی ایک بڑی کامیابی کی طرح سے پیش کیا گیا تھا۔ بعد میں گیتا کی وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ ایک تصویر جاری کی گئی۔ وہ بہت ہی خوبصورت تصویر تھی جس میں دونوں خوش نظر آ رہے تھے۔
لیکن کیا یہ جشن اور یہ خوشیاں قبل از وقت تھیں؟
22Nov15_BBC گیتا02
حکومت کا اپنی پیٹھ تھپتھپانا شاید قبل از وقت خوشی اس لیے محسوس ہوئی کیونکہ بعد میں وزارت خارجہ کے ترجمان وکاس سورپ کا بیان آیا کہ گیتا کا ڈی این اے بہار کے جناردن مہتو سے میل نہیں کھاتا۔آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز نے گیتا کے ڈی این اے نمونے کی جانچ کی تھی۔وکاس سورپ کے مطابق گیتا کو بیٹی کہنے والے مزید دعویدار ہیں جن کے ڈی این اے نمونے کو گیتا کے ڈی این اے سے ملانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔گیتا اس وقت مدھیہ پردیش کے ایک غیر سرکاری ادارے کے آشرم میں رہ رہی ہیں جہاں وزیر خارجہ ان سے پیر کو ملنے جائیں گی۔
22Nov15_BBC گیتا03
ڈی این اے ٹیسٹ کے میل نہ کھانے کے بعد اب سوال یہ پیدا ہو رہا ہے کہ آخر گیتا کا خاندان کون اور کہاں ہے؟لیکن اس سے بھی اہم سوال یہ ہے کہ گیتا کو بھارت واپس لانے کی اتنی جلدی کیا تھی؟وہ کراچی میں رفاحی فاؤنڈیشن ایدھي میں مزے سے رہ رہی تھی جہاں اپنی ہم عمر لڑکیوں کے ساتھ اس کا دل لگا ہوا تھا۔ وہاں گیتا اپنے مذہبی کام بھی کر رہی تھی۔ اسے کسی چیز کی کمی نہیں تھی۔گیتا کو اپنے خاندان کی تلاش ہے۔ اسے اس خاندان سے ملانا ایک قابل ستائش کوشش ہے جس کے لیے حکومت کی تعریف بھی کی گئی۔ کیا گیتا کی واپسی میں حکومت نے جلد بازی کا مظاہرہ کیا ہے؟
22Nov15_BBC گیتا04
کیا یہ ممکن نہیں تھا کہ پہلے اس کے والدین ہونے کا دعوی کرنے والوں کے ڈی این اے نمونے کو کراچی بھیج کر گیتا کے ڈی این اے نمونے سے ملایا جاتا؟ ایدھي فاؤنڈیشن نے گیتا کو بھارت واپس بھیجنے میں کوئی کسر نہیں دکھائی۔ اگر گیتا کو کچھ اور وقت تک وہاں رہنے دیا جاتا تو کیا فرق پڑتا؟یہ سچ ہے کہ ایک تصویر دیکھ کر گیتا نے مہتو خاندان کو اپنے خاندان کے طور پر تسلیم کیا تھا، لیکن ڈی این اے ٹیسٹ کے بغیر اسے بہار کے اس خاندان کے حوالے نہیں کیا جا سکتا تھا۔اب ایسا محسوس ہونے لگا ہے کہ کہیں اس کی واپسی کی کوشش ایک سیاسی فیصلہ تو نہیں تھا؟

Adnan Sami Khan Is Proud To Be Known As An Indian

November 16, 201516Nov15_Misc عدنان سمیع01
Adnan Sami Khan has not been given Indian citizenship but after his latest request to the Indian government to stop his deportation the government gave him permission to stay in the country for as long as he wants. Adnan Sami Khan made it very clear that he has no intentions to come back to Pakistan. He is very happy with his life In India and he couldn’t care less what the people in Pakistan think about him. According to one of the leading Indian Newspapers Adnan Sami Khan said, “I have heard that people in Pakistan are not very happy with this news and are burning my effigies. But I’m happy that I have finally found my home.”
16Nov15_Misc عدنان سمیع02Adnan Sami Khan went to India in 2001 after his stay in the country for many years the Pakistani government refused to renew his passport and that is when he asked the Indian government to legalize him in the country. Adnan Sami Khan wants Indian government to give him citizenship since he is not a citizen of any country now. He said, “I’m very thankful to the Indian ­government for considering my plea. But I’m waiting for the day the government grants me ­citizenship of this country. Right now I’m from no man’s land because my Pakistani ­citizenship has been renounced now.”
Sharing his feelings for India the singer said, “The love, adulation and warmth that I got from India is the reason why I chose this country. People all over the world know me as an Indian artist. I could have chosen any other country and wouldn’t have had to go through problems claiming my citizenship. But it is India where my heart is and has always been.”

بہار انتخابات: لالو پرساد جیت گئے۔ مودی کی بی جے پی ہار گئی

November 08, 201508Nov15_Misc بہار01

08Nov15_Misc بہار04نئی دہلی : ہندوستان کی شمال مشرقی ریاست بہار کے اسمبلی انتخابات میں بھارتیہ جنتہ پارٹی (بی جے پی) کے مخالف لالو پرساد کے (جے یو ڈی) اتحاد نے واضح کامیابی حاصل کر لی۔
نتائج کے مطابق سابق وزیر اعلی نتیش کمار کے اتحاد جنتہ دل یونائیٹڈ (جے ڈی یو)، نے جسمیں راشٹریہ جنتہ دل (آر جے ڈی) اور انڈین نیشنل کانگریس شامل ہیں واضح اکثریت سے انتخابات جیت لئے ہیں۔ریاست کی 243 نشستوں کے لیے 5 مرحلوں میں انتخابات ہوئے تھے، پہلا مرحلہ 12 اکتوبر اور آخری مقابلہ 5 نومبر کو ہوا تھا۔بہار کے ریاستی انتخابات ہندوستان کی حکمران جماعت بی جی پی نے اپنی تاریخ کی مہنگی تریم مہم چلائی۔
08Nov15_Misc بہار02رپورٹس کے مطابق بی جے پی نے الیکشن سے 6 ہفتوں قبل انتخابی مہم شروع کی اور اس
دوران 600 سے زائد جلسے و ریلیاں منقعد کی۔
08Nov15_Misc بہار05

BBCبی بی سی کی رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم نریندر مودی کو بہار میںمودی کی ناکامی قرار دیا جانے لگا ہے کامیابی کی امید تھی، جس سے ایوان بالا میں بی جی پی کو مزید نشستیں ملنے کا امکان تھا، مگر بہار میں بی جی پی کی ناکامی کو نریندی ۔

FirstPost
فرسٹ پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (ایم آئی ایم) کے سربراہ اسد الدین اویسی کا کہنا تھا کہ بہار کے انتخابات میں بی جے پی کا ہار جانا نریندی مودی کی ذاتی شکست ہے۔اسد الدین اویسی کا کہنا تھا کہ اس سے پہلے کبھی کسی وزیر اعظم نے کسی ریاستی انتخابات کی مہم اس قدر حصہ نہیں لیا تھا۔نتائج کے مطابق بی جے پی کے مخالف سیاسی جماعتوں کے اتحاد نے 178 نشستیں حاصل کی ہیں جبکہ بی جے پی کو 58 نشستیں حاصل کی ہیں۔ اتحاد نے پہلے کے مقابلے مین 37 نشتیں زیادہ حاصل کی ہیں۔ جبکہ بی جے پی اپنی 36 نشستیں ہاردیں۔بی جے پی دہلی میں عام ادمی کے سے شکست کے بعد بہار میں دوسری بڑی شکست سے دو چار ہوئی ہے۔وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی نیتیش کمار سے رابطہ کرکے کامیابی پر مبارک باد دی۔

اقوام متحدہ میں پاکستان کو شکست کیوں ہوئی؟

November 01, 201501Nov15_DU سیٹ01DU

اسلام آباد: اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے یومن رائٹ کونسل (ایچ آر سی) کے انتخابات میں پاکستان کو ہونے والی شکست پر دفتر خارجہ کو اس کے اسباب پر غور کرنے کی ضرورت ہے۔

خیال رہے کہ پاکستان 47 ممبران پر مشتمل کونسل میں 3 بار منتخب ہوچکا ہے اور وہ چوتھی بار براعظم ایشیا کی پانچ نشستوں میں سے ایک کے لئے مقابلہ کررہا تھا۔پاکستان نے جنرل اسمبلی کے 193 اراکین میں سے 105 کے ووٹ حاصل کئے لیکن دوبارہ منتخب نہ ہوسکا۔مذکورہ گروپ میں منگولیا سر فہرست رہا ہے جس کو 150ووٹ حاصل ہوئے ہیں، گروپ میں متحدہ عرب امارات، کرغزستان، جنوبی کوریا اور فلپائن منتخب ہونے والے ممالک میں شامل ہیں۔

مذکورہ شکست چونکا دینے والی ہے کیونکہ یہ پہلی بار ہوا ہے کہ پاکستان کو اقوام متحدہ کے ایک انتہائی اہم الیکشن میں شکست ہوئی ہے جبکہ ایک سال قبل ہی اقتصادی اور سماجی کونسل کے الیکشن میں پاکستان نے 180 ووٹ حاصل کیے تھے۔واضح رہے کہ پاکستان 2006 سے یومن رائٹ کونسل کا حصہ رہا ہے سوائے ایک سال کے جس میں وقفہ کرنا لازم تھا۔مذکورہ شکست نے حکومتی خارجہ پالیسی کے فیصلوں کی وجہ سے دنیا کہ بیشتر ممالک کے ساتھ پیدا ہونے والی ناراضگیوں کو واضح کردیا ہے۔

دفتر خارجہ کے حکام نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ مذکورہ نقصان ایک بڑا دھچکا ہے تاہم ساتھ ہی یہ بھی کہا ہے کہ اس کے مقاصد ’اصل کے مقابلے میں زیادہ علامتی ہیں۔‘مذکورہ شکست کے باوجود پاکستان کونسل کے اجلاس میں شرکت کرسکتا ہے تاہم وہ کسی بھی مسئلے پر اپنی رائے نہیں دے سکے گا اور نہ ہی کسی قرار داد کو پیش کئے جانے سے روک ہی سکے گا۔

مسئلہ کشمیر

ذرائع کے مطابق پاکستان نے کونسل میں مسئلہ کشمیر میں ہونے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو بڑے پیمانے پر اٹھانے کی منصوبہ بندی کررکھی تھی تاہم شکست کی وجہ سے وہ اس فائدے سے بھی محروم ہوگیا ہے۔دفتر خارجہ کے ایک عہدیدار کا کہنا تھا کہ پاکستان کے دوبارہ منتخب ہونے کی متعدد وجوہات ہیں۔

پاکستان کو ووٹ نہ دینے والے دو اہم بلاکس میں ایک جنوب مشرقی ایشیائی ملک کی ایسوسی ایشن (اسین) اور دوسرا گلف کوآپریشن کونسل (جی سی سی) ہے۔ایسن نے کونسل کے انتخابات میں پاکستان کی جانب سے جنوبی چین کے سمندری تنازع پر اپنائی گئی پالیسی کے وجہ سے ووٹ نہیں دیا ہے جبکہ عرب ممالک کی اپنی شکایات موجود ہیں۔واضح رہے کہ آرگنائزیشن فار اسلامک کوآپریشن نے ماضی کے انتخابات میں ہمیشہ پاکستان کی مدد کی ہے تاہم اس بار گروپ جی سی سی کے موقف پر دو حصوں میں تقسیم ہوگیا تھا۔

بھارتی گیتا پاکستان سے وطن واپس پہنچ گئی

October 29, 201529Oct15_BBC گیتا01al-Arabia

گونگی بہری لڑکی 15 سال پہلے غلطی سے پاکستان آئی تھی
ایک طرف بھارت ورکنگ باؤنڈری پر پاکستانی علاقے میں بلااشتعال فائرنگ کر کے نہتے شہریوں کو شہید کر رہا ہے جبکہ دوسری جانب پاکستان نے ایک گونگی اور بہری بھارتی لڑکی گیتا، جو عرصہ پہلے غلطی سے سرحد عبور کر کے پاکستان داخل ہو گئی تھی کو بالآخر اس کے وطن واپس لوٹا دیا۔ پاکستان میں تمام عرصے گیتا کی دیکھ بھال ایدھی فاؤنڈیشن نے کی تھی۔پیر کے روز گیتا کا اپنے خاندان کے ساتھ ملن ہو گیا، حالاں کہ یہ طے نہیں ہے کہ یہ وہی خاندان ہے جس سے گیتا گیارہ یا بارہ برس کی عمر میں بچھڑی تھی۔ بھارتی حکام کے مطابق ڈی این اے ٹیسٹ کے ذریعے یہ معلوم کیا جائے گا کہ آیا یہ گیتا ہی کا خاندان ہے۔گیتا نو عمری میں غلطی سے پاک بھارت سرحد عبور کر کرے پاکستان داخل ہوئی تھی۔ وہ طویل عرصے پاکستان میں اس لیے پھنس کر رہ گئی تھی کہ وہ اپنی یا اپنے خاندان کی شناخت کے بارے میں کسی کو بتانے کے قابل نہیں تھی۔پاکستان میں ایدھی فاؤنڈیشن نے گیتا کی دیکھ بھال کی، اور یہ معروف سماجی کارکن عبدالستار ایدھی اور ان کی بیگم بلقیس ایدھی کا ہی کمال ہے کہ گیتا آج اپنے وطن میں ہے۔ گیتا نام بھی اس لڑکی کو ایدھی فاؤنڈیشن کی طرف سےہی ملا تھا۔نئی دہلی کے فضائی اڈے پر گیتا کا شان دار استقبال کیا گیا۔ یہاں حکومتی اہل کاروں کے علاوہ ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کی بڑی تعداد بنی موجود تھی۔ گیتا نے مسکراتے ہوئے پھولوں کے گل دستے قبول کیے اور لوگوں کے ساتھ تصاویر بنوائیں۔

ایدھی کا مودی کی امداد قبول کرنے سے انکار

October 27, 2015
27Oct15_DU گیتاانعام04DU

کراچی: ایدھی فاؤنڈیشن نے ہندوستانی حکومت کی جانب سے ایک کروڑ روپے کی امداد قبول کرنے سے انکار کردیا ہے.
ایدھی ٹرسٹ کے ترجمان انور کاظمی نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ایدھی فاؤنڈیشن نے ہندوستانی حکومت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے نہایت مناسب لفظوں میں ان کی جانب سے امداد قبول کرنے سے معذرت کرلی ہے۔واضح رہے کہ ہندوستانی وزیراعظم نریندرا مودی نے 12 سال قبل ہندوستان سے ٹرین کے ذریعے غلطی سے پاکستان میں داخل ہونے والی سماعت اور قوت گویائی سے محروم ہندوستانی لڑکی گیتا کی واپسی پر ایدھی فاؤنڈیشن کے لیے ایک کروڑ روپے کا اعلان کیا تھا.
یہ بھی پڑھیں:گیتا کی ہندوستان واپسی، مودی کا ایک کروڑ روپے کا اعلان
مودی نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر کہا کہ وہ گیتا کا خیال رکھنے پر ایدھی فاؤنڈیشن کا لفظوں میں شکریہ ادا نہیں کرسکتے، وہ رحم دلی اور ہمدردی کے فرشتے ہیں۔
27Oct15_DU گیتاانعام02نریندرا مودی کا کہنا تھا کہ ایدھی فاؤنڈیشن نے جو کیا اس کی کوئی قیمت نہیں تاہم وہ فاؤنڈیشن کے لیے ایک کروڑ روپے کا اعلان کررہے ہیں۔
27Oct15_DU گیتاانعام03ہندوستانی لڑکی گیتا گذشتہ روز نئی دہلی پہنچی، جہاں نئی دہلی کے اندرا گاندھی انٹرنیشل ایئرپورٹ پر ہندوستانی اور پاکستانی عہدیداران نے ان کا استقبال کیا.
یہ بھی پڑھیں:ہندوستانی شہری گیتا وطن پہنچ گئی
واضح رہے کہ گیتا 12 سال قبل ہندوستان سے ٹرین کے ذریعے پاکستان میں داخل ہوئی تھی.میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان رینجرز نے 2003 میں سرحد عبور کر کے لاہور پہنچنے والی ایک 11 سالہ لڑکی کو تحویل میں لیا تھا جس کے بعد اسے ایدھی فاؤنڈیشن کے حوالے کر دیا گیا، جہاں بلقیس ایدھی نے اسے گیتا کا نام دیا۔

گیتا کی ہندوستان واپسی، مودی کا ایدھی کیلئے ایک کروڑ روپے کا اعلان

October 27, 2015
27Oct15_DU گیتا01
DU

نئی دہلی: ہندوستانی وزیراعظم نریندری مودی نے 12 سال قبل ہندوستان سے ٹرین کے ذریعے غلطی سے پاکستان میں داخل ہونے والی سماعت اور قوت گویائی سے محروم ہندوستانی لڑکی گیتا کی واپسی پر ایدھی فاؤنڈیشن کے لیے ایک کروڑ روپے کا اعلان کردیا۔
مودی نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر کہا کہ وہ گیتا کا خیال رکھنے پر ایدھی فاؤنڈیشن کا لفظوں میں شکر ادا نہیں کرسکتے، وہ رحم دلی اور ہمدردی کے فرشتے ہیں۔
27Oct15_DU گیتا03
27Oct15_DU گیتا02
انہوں گیتا کی بحفاظت واپسی پر وزیراعظم نواز شریف کا بھی شکریہ ادا کیا۔مودی کا کہنا تھا کہ ایدھی فاؤنڈیشن نے جو کیا اس کی کوئی قیمت نہیں تاہم وہ فاؤنڈیشن کے لیے ایک کروڑ روپے کا اعلان کررہے ہیں۔
27Oct15_DU گیتا04خیال رہے کہ آج صبح نئی دہلی کے اندرا گاندھی انٹرنیشل ایئرپورٹ پر ہندوستانی اور پاکستانی عہدیداران نے گیتا کا استقبال کیا۔واضح رہے کہ ہندوستانی لڑکی گیتا 12 سال قبل ہندوستان سے ٹرین کے ذریعے پاکستان میں داخل ہوئی تھی.
27Oct15_DU گیتا05میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان رینجرز نے 2003 میں سرحد عبور کر کے لاہور پہنچنے والی ایک 11 سالہ لڑکی کو تحویل میں لیا تھا جس کے بعد اسے ایدھی فاؤنڈیشن کے حوالے کر دیا گیا، جہاں بلقیس ایدھی نے اسے گیتا کا نام دیا۔
مزید پڑھیں: ہندوستانی شہری گیتا وطن پہنچ گئیاس معاملے پر گہری نظر رکھنے والے پاکستان میں انسانی حقوق کے سرگرم کارکن انصار برنی گیتا کی تصاویر لے کر اکتوبر 2012 میں ہندوستان گئے تھے تاہم اس وقت کوئی مثبت پیش رفت نہیں ہو سکی تھی
27Oct15_DU گیتا06تاہم سلمان خان کی فلم “بجرنگی بھائی جان” کی دونوں ممالک میں کامیابی کے بعد گیتا کے معاملے نے ایک بار پھر سر اٹھایا.رواں سال عید الفطر پر ریلیز ہونے والی بولی وڈ فلم میں سلمان خان قوت گویائی سے محروم ایک پاکستانی بچی کو اس کے والدین تک پہنچانے کی ذمہ داری اٹھاتے ہیں.انصار برنی کا دعویٰ تھا کہ “بجرنگی بھائی جان” ان کی جانب سے 2012ء میں گیتا کے خاندان کی تلاش میں ہندوستانی کے کیے جانے والے دورے سے متاثر ہو کر بنائی گئی ہے۔
27Oct15_DU گیتا02

پاکستان زلزلہ 2015

October 26, 2015

پاکستان میں شدید زلزلہ، کم از کم 200 ہلاک
Sura ZalzilaDUاسلام آباد: پاکستان کے مختلف علاقوں میں 7.5 شدت کے زلزلہ کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 200 ہوگئی ہے جبکہ 1000 سے زائد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔
26Oct15_Multi زلزلہ01
امریکن جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلے کی شدت 7.5 تھی جس سے ملک کے کئی شہر لرز اٹھے، جبکہ اس کا مرکز افغانستان میں 212.5 کلو میٹر زیر زمین تھا.
26Oct15_Multi زلزلہ02
دوسری جانب محکمہ موسمیات پاکستان کے مطابق زلزلے کی شدت 8.1 تھی جبکہ اس کا مرکز افغانستان کے ہندوکش ریجن میں 193 کلو میٹر زیر زمین تھا۔
26Oct15_Multi زلزلہ03
محکمہ موسمیات کے مطابق زلزلہ 2 بجکر 9 منٹ پر آیا، جبکہ اس کا دورانیہ ایک منٹ سے زائد تھا۔محکمہ موسمیات نے آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران متاثرہ علاقوں میں آفٹر شاکس کا خدشہ ظاہر کیا ہے.ڈان نیوز کے مطابق دارالحکومت اسلام آباد، لاہور، گجرانوالہ اور پشاور سمیت ملک کے کئی شہروں میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے۔
26Oct15_Multi زلزلہ04
زلزلے کے جھٹکے مالاکنڈ، کوہاٹ، بھکر اور گرد و نواح میں بھی محسوس کیے گئے۔زلزلے کے باعث پشاور اور لاہور میں مواصلاتی نظام متاثر ہونے سے موبائل فون سروسز رک گئیں جبکہ لوگ خوفزدہ ہوکر لوگ گھروں سے باہر نکل آئے.
26Oct15_Multi زلزلہ06
al-Arabia
پاکستان میں شدید زلزلہ، 200 افراد جاں بحق، سیکڑوں زخمی
7.5 کی شدت کے زلزلے کے جھٹکے افغانستان اور بھارت میں بھی محسوس کیے گئے
26Oct15_Multi زلزلہ11
پاکستان کے قریبا تمام بڑے شہروں میں سوموار کی دوپہر دو بج کر نو منٹ پر 7.5 کی شدت کا زلزلہ آیا ہے جس کے نتیجے میں مکانوں کی چھتیں گرنے اور عمارتیں منہدم ہونے سے دو سو سے زیادہ افراد جاں بحق اور سیکڑوں زخمی ہوگئے ہیں۔شدید زلزلے کے جھٹکے افغان دارالحکومت کابل اور بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی کے علاوہ دوسرے شہروں میں میں بھی محسوس کیے گئے ہیں۔رات گئے پاکستان کے شمال مغربی صوبہ خیبرپختونخوا اور وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقوں فاٹا میں قدرتی آفت کے نتیجے میں ایک سو اکانوے اموات کی تصدیق ہوچکی تھی۔زلزلے سے صوبہ پنجاب میں پانچ ،آزاد جموں وکشمیر میں ایک اور گلگت ،بلتستان میں تین افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔مالا کنڈ ڈویژن کے کمشنر عثمان نے صحافیوں کو بتایا ہے کہ سوات ،اپر اور لوئر دیر ،چترال ، شانگلہ اور بونیر کے علاقوں میں ایک سو سینتیس افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔حکام نے زلزلے سے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے کیونکہ ابھی بہت سے دشوار گذار پہاڑی علاقوں تک امدادی ٹیموں کی رسائی نہیں ہوسکی ہے اور مواصلاتی رابطے بھی منقطع ہوچکے ہیں۔پاک فوج کی امدادی ٹیمیں زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں اور فوجی ہیلی کاپٹر بھی زخمیوں کو نکالنے کے لیے استعمال کیے جارہے ہیں۔وادیِ سوات میں زلزلے سے عمارتیں گرنے سے خواتین اور بچوں سمیت آٹھ افراد جاں بحق اور کم سے کم دو سو زخمی ہوئے ہیں۔زخمیوں کو سیدو شریف کے اسپتال میں منتقل کردیا گیا ہے۔وفاق کے زیرانتظام قبائلی علاقے باجوڑ ایجنسی میں مکانات گرنے سے چار افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔ضلع چکوال کے علاقے کلر کہار میں ایک آٹھ سالہ بچہ اور ضلع قصور میں مکان کی چھت گرنے سے ایک شخص جاں بحق ہوگیا ہے۔آزاد جموں وکشمیر میں ضلع میرپور کے علاقے اسلام گڑھ میں اسکول کی عمارت منہدم ہونے سے ایک چودہ سالہ طالب علم جاں بحق ہوگیا۔سرگودھا میں زلزلے سے ایک عمارت منہدم ہوگئی جس سے ایک خاتون جاں بحق اور دس افراد زخمی ہوگئے ہیں۔راول پنڈی کے مصروف کاروباری مرکز راجا بازار میں مکان کی چھت گرنے سے ایک بچہ جاں بحق ہوا ہے۔

زلزلے کا مرکز ہندوکش کے پہاڑی سلسلے میں افغانستان کے شہر فیض آباد سے بیاسی کلومیٹر جنوب مشرق میں تھا۔اس کی گہرائی 196 کلومیٹر تھی۔امریکا کے جیالوجیکل سروے کے مطابق زلزلے کا مرکز پاکستان کے شمال مغربی شہر چترال سے 67 کلومیٹر دور تھا۔جیالوجیکل سروے نے پہلے ریختر اسکیل پر زلزلے کی شدت 7.7 بتائی تھی مگر پھر اس پر نظرثانی کرتے ہوئے شدت 7.5 بتائی ہے۔پاکستان کے محکمہ موسمیات نے بھی پہلے ریختر اسکیل پر زلزلے کی شدت 8.1 بتائی تھی۔

چترال میں زلزلے سے تیرہ افراد اور گلگت ،بلتستان میں تین افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔اس علاقے میں تودے اور بھاری پتھر گرنے سے شاہراہیں بند ہوگئی ہیں جس کی وجہ سے امدادی سرگرمیوں میں دشواری کا سامنا ہے۔

پاکستان کے وزیراعظم میاں نواز شریف نے تمام وفاقی ،سول ،فوجی اور صوبائی اداروں کو زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں فوری طور پر امدادی سرگرمیوں کی ہدایت کی ہے۔صدر ممنون حسین نے اس قدرتی آفت کے نتیجے میں میں انسانی اموات پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (انٹر سروسز پبلک ریلشنز) کے سربراہ لیفٹنینٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ کے مطابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے فوجی اہلکاروں کو کسی حکم کا انتظار کیے بغیر فوری طور پر زلزلے سے متاثرہ افراد کی امداد کی ہدایت کی ہے اور پاک فوج کی امدادی ٹیمیں متاثرہ علاقوں کی جانب روانہ کردی گئی ہیں۔پاک فوج کے ہیلی کاپٹر بھی امدادی سرگرمیوں میں حصہ لے رہے ہیں۔

واضح رہے کہ پاکستان کے شمال مغربی علاقے زلزلے کی فالٹ لائن پر واقع ہیں اور ان علاقوں میں وقفے وقفے سے زلزلے آتے رہتے ہیں۔ستمبر 2013ء میں صوبہ بلوچستان میں 7.7 کی شدت کا زلزلہ آیا تھا جس کے نتیجے میں آٹھ سو افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ اکتوبر 2005ء میں ملکی تاریخ کا سب سے تباہ کن زلزلہ آیا تھا۔ریختر اسکیل پر اس کی شدت 7.6 تھی۔اس کے نتیجے میں تہتر ہزار سے زیادہ ہلاکتیں ہوئی تھیں اور پینتیس لاکھ سے زیادہ افراد بے گھر ہوگئے تھے۔
26Oct15_Multi زلزلہ12
BBC

ایک سو ستر 170 سے زیادہ ہلاک، ہزار سے زائد زخمی
26Oct15_Multi زلزلہ21
پاکستان میں حکام کا کہنا ہے کہ پیر کو آنے والے زلزلے سے مجموعی طور ملک بھر میں 170 سے زائد افراد ہلاک اور 1000 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔حکام کا کہنا ہے کہ زلزلے سے سب سے زیادہ نقصان خیبر پختونخوا کے مالاکنڈ ڈویژن میں ہوا ہے۔
زلزلے سے خوف زدہ شہری کھلے آسمان تلے

انھوں نے کہا کہ زلزلے سے شاہراہ قراقرام پانچ مقامات پر بلاک ہو گئی ہے۔ریکٹر سکیل پر اس زلزلے کی شدت 7.5 تھی اور اس کا مرکز ہندو کش کا پہاڑی علاقہ ہے جو کہ ڈسٹرکٹ جرم کے جنوب مغرب میں 45 کلومیٹر دور واقع ہے۔پاکستان کے زلزلہ پیما مرکز کا کہنا ہے کہ زلزلہ پاکستانی وقت کے مطابق 2:09 منٹ پر آیا۔ زلزلے کی وجہ سے مختلف علاقوں میں کچے مکانات منہدوم ہو گئے ہیں۔صوبہ خیبر پختونخوا کے وزیر اعلی پرویز خٹک نے میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ صوبے کے مختلف علاقوں میں ہونے والے نقصان کے متعلق معلومات اکھٹی کر ر ہے ہیں۔ وزیر اعلی کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت کسی بھی ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے تیار ہے۔پاکستان کے صوبے پنجاب کے ریسکیو ذرائع کے مطابق صوبے میں زلزلے کے نتیجے میں تین ہلاک اور 14 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

فاٹا ڈیزاسٹر مینیجمنٹ اتھارٹی نے قبائلی علاقوں میں 31 افراد کی ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے۔بی بی سی سے گفتگو میں ادارے کے ترجمان عادل ظہور نے بتایا کہ اب تک موصول ہونے والی تفصیلات کے مطابق سب سے زیادہ ہلاکتیں اور نقصانات باجوڑ ایجنسی میں ہوئے ہیں۔انھوں نے بتایا کہ باجوڑ میں 26 افراد ہلاک جبکہ مہمند ایجنسی میں چار فراد ہلاک ہوئے۔

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف کو فون کیا ہے اور زلزلے میں ہونے والے نقصان پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔مودی نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ نواز شریف سے ٹیلفونک بات چیت میں انھوں نے زلزلے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا ہے اور بھارت نے پاکستان کو ہر ممکن تعاون کی پیشکش کی ہے۔
26Oct15_Multi زلزلہ22
پشاور کے لیڈی ریڈنگ ہسپتال کے ترجمان کے مطابق ہسپتال میں ایک شخص کی لاش لائی گئی ہے اور کم سے کم 96 افراد زخمی ہیں۔اگرچہ بظاہر ایسا لگتا ہے کہ زلزلے سے سب سے زیادہ تباہی خیبر پختونخوا کے علاقے میں ہوئی ہے لیکن پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد سمیت ملک کے مختلف شہروں میں بھی شدید زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں۔بی بی سی کے پشاور میں نامہ نگار کے مطابق شہر کے مختلف علاقوں میں مکانات کے نقصان اور منہدم ہونے کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔

پاکستان کے صوبے گلگت بلتسان کے وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ ہنزہ اور نگر کے علاقے میں زلزلے کے بعد مٹی کے تودے گرے ہیں۔ابھی تک ایک بچی کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی ہے۔ علاقے کا جائزہ لینے کے لیے فوج کی ہیلی کاپٹر منگوائے جا رہے ہیں۔پاکستان فوج کے ترجمان عاصم باجوہ نے کہا ہے کہ پاکستان میں آنے والے زلزلے کے بعد فوج، اور ہیلی کاپٹر حرکت میں آگئے ہیں جبکہ سی ایم ایچ ہسپتال اور ماہر امدادی کارکنوں کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔
26Oct15_Multi زلزلہ23