Category: طلب، مانگ، تاوان

سعودی عرب نے پاکستان سے پھر فوجی مدد کی درخواست کی

September 11, 2015
11Sep15_ABNA درخواست
ABNA Iran

ابنا۔ ریڈیو تہران کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب اور پاکستان کے دوستی گروپ کے ایک رکن اتالای ابوحسن نے اسلام آباد کے دورے میں میڈیا کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب، یمن کی جنگ میں پاکستان کی فوجی مدد کا خواہاں ہے ۔

انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کے اندر بھی امن و امان کی برقراری کے لئے ہمیں پاکستانی سیکورٹی دستوں کی ضرورت ہے- پاکستان نے ابھی تک اس خبر کے بارے میں کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے-

ماہرین کے بقول، سعودی عرب نہ صرف جنگ یمن میں کامیاب نہیں رہا ہے بلکہ اندرون ملک بھی اسے سیکورٹی خطرات اور دہشت گردوں کی دھمکیوں اور عوامی مخالفتوں کا سامنا ہے-

داعش : چینی اور ناوریجیئن یرغمالی برائے فروخت

September 10, 2015
10Sep15_AA برائے فروخت01
al-Arabia

عراق اور شام کے ایک بڑے حصے پر قابض سخت گیر جنگجو گروپ داعش نے کہا ہے کہ اس نے ایک چینی اور نارویجیئِن شہری کو یرغمال بنا رکھا ہے۔اس نے ان دونوں کی رہائی کے لیے تاوان کا مطالبہ کیا ہے۔اوسلو میں ناروے کی وزیراعظم ایرنا سولبرگ نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ داعش نے ایک نارویجیئن شہری کو یرغمال بنا رکھا ہے لیکن انھوں نے کہا ہے کہ ناروے اس کی رہائی کے لیے کوئی تاوان ادا نہیں کرے گا۔داعش نے اپنے انگریزی زبان میں شائع ہونے والے میگزین دابق میں ان دونوں یرغمالیوں کی تاوان کے بدلے میں رہائی کی پیش کش کی ہے۔ یہ میگزین ٹویٹر پر جاری کیا جاتا ہے۔البتہ اس نے یہ نہیں بتایا کہ ان دونوں کو کہاں سے اور کب پکڑا گیا تھا اور اب انھیں کہاں زیرحراست رکھا ہوا ہے۔

ان دونوں کے بارے میں داعش نے الگ الگ اشتہار شائع کیا ہے اور ان کی تصاویر کے ساتھ لکھا ہے کہ وہ برائے فروخت ہیں۔اس اشتہار میں داعش نے صلیبیوں ،کافروں اور ان کے اتحادیوں کے علاوہ انسانی حقوق کی تنظیموں کو مخاطب کر کے لکھا ہے کہ اس قیدی سے اس کی اپنی حکومت دستبردار ہوچکی ہے اور اس نے اس کو خرید کرنے کے لیے کچھ بھی نہیں کیا ہے۔اس کے بعد تصویر کے آخر میں لکھا ہے:”جو کوئی بھی اس کی رہائی کے لیے تاوان ادا کرنا چاہتا ہے تو وہ درج ذیل ٹیلی گرام نمبر پر رابطہ کرسکتا ہے۔یاد رہے کہ یہ پیش کش محدود مدت کے لیے ہے”۔تاہم اشتہار میں داعش نے یہ نہیں بتایا ہے کہ چینی یا نارویجیئن شہری کی قیمتِ فروخت کیا ہے اور اس رقم کی ادائی کے لیے وقت کب ختم ہورہا ہے یا ہوگا۔اشتہار میں چینی یرغمالی کی شناخت فان جنگ ہوئی کے نام سے کی گئی ہے۔اس کی عمر پچاس سال ہے اور وہ کنسلٹینٹ ہے۔ادھر اوسلو میں وزیراعظم سولبرگ نے نیوز کانفرنس کے دوران نارویجیئن یرغمالی کا نام اولے جان گرمسگارڈ افستاد بتایا ہے۔اس کی عمر اڑتالیس سال ہے۔وہ ٹرنڈھیم میں ایک جامعہ کے ساتھ وابستہ تھا۔اس کو جنوری میں شام میں پہنچنے کے فوری بعد اغوا کر لیا گیا تھا۔انھوں نے ایک لگ بیان میں کہا کہ ”میں ناروے کے ایک شہری کے اغوا کی تصدیق کرسکتی ہوں۔اس کو شام میں قیدی کے طور پر رکھا جارہا ہے۔اس کیس کی پیروی کے لیے ایک کرائسیس سیل قائم کردیا گیا ہے”۔ ان کا کہنا تھا کہ ”یہ ایک سنجیدہ اور پیچیدہ معاملہ ہے ۔ہمارا مقصد اپنے شہری کو بحفاظت واپس ناروے لانا ہے”۔

اوباما بھی نواز شریف سے ’ڈو مور‘ کہیں گے

2Sep15_DU اوباما
DU

واشنگٹن:وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ صدر بارک اوباما 22 اکتوبر کو واشنگٹن میں پاکستانی وزیر اعظم نواز شریف سے شیڈول ملاقات میں دہشت گردوں کے خلاف مزید کارروائی کا مطالبہ کریں گے۔
منگل کو یہاں ایک میڈیا بریفنگ میں پریس سیکریٹری جاش ایرنسٹ نے بتایا کہ پاکستانی وزیر اعظم نے وائٹ ہاؤس میں اوباما سے ملاقات کی دعوت قبول کر لی۔امریکا کی قومی سلامتی مشیر سوزن رائس نے اتوار کو اسلام آباد میں ملاقات کے دوران نواز شریف کو دعوت نامہ دیا۔ایرنسٹ نے بتایا کہ ’امریکا اس دورے کامنتظر ہے کیونکہ وہ بہت سے اہم معاملات پر پاکستانی لیڈر سے گفتگو چاہتا ہے‘۔ہم متعدد مرتبہ عندیہ دے چکے ہیں کہ پاکستانی عوام کی سیکیورٹی اور امریکا کے قومی سلامتی مفادات کے لیے خطرہ بننے والے شدت پسند گروہوں اور دوسروں کا مقابلہ کرنے کیلئے پاکستانی حکومت کو مزید کام کر نے کی ضرورت ہے‘۔’اوریقیناً پاکستانی حکام سے ملاقاتوں کے دوران سوزن رائس نے ان معاملات پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ میں پر اعتماد ہوں کہ وزیر اعظم نواز شریف کے دورے میں بھی انہی مسائل پر غور ہو گا‘۔

وائٹ ہاؤس اور محکمہ خارجہ کی حالیہ پریس بریفنگز میں امریکی حکام نے نہ صرف کچھ عسکریت پسند گروہوں کی جانب سے افغانستان میں حملوں کیلئے پاکستانی سرزمین استعمال ہونےکی تصدیق کی بلکہ متعدد بار دہشت گردی کے خلاف مزید کارروائی کے مطالبے کو بھی دہرایا۔خیال رہے کہ 2013 اور2011 کے درمیان باہمی کشیدہ تعلقات کی وجہ سے اس طرح کی میڈیا بریفنگز میں امریکا کا ’ڈومور‘ مطالبہ معمول بن گیا تھا۔ تاہم، بعد میں تعلقات معمول پر آنے کے بعد یہ مطالبہ پس پشت چلا گیا۔

جب ایرنسٹ سے پوچھا گیا کہ آیا سوزن رائس نے پاکستانی قیادت کو یقین دلایا کہ کابل میں حالیہ دہشت گردی کی وجہ سے اتحادی سپورٹ فنڈ کی مد میں روکی گئی 300 ملین ڈالرز کی اگلی قسط جاری کی جائے گی؟ تو انہوں نے براہ راست جواب دینے کے بجائے کہا ’سوزن رائس کے ایجنڈے پر پہلا نقطہ پاکستان اور امریکا کے درمیان سیکیورٹی تعلقات تھے‘۔

MQM quits parliament to campaign for ‘new province

22 August, 2015
22Aug15_Sama صوبہSama

KARACHI: Announcing plans to launch a ‘street campaign’ for a new province, Muttahida Qaumi Movement (MQM) late on Friday night closed all its options for going back to Parliament and provincial legislative assemblies, Samaa reported.

“The MQM will not reconsider its decision. The government will have to accept our resignations. Henceforth all the MQM elected lawmakers be considered unseated,” the MQM Coordination Committee said after a detailed meeting between the Pakistan and London offices of the party.

Terming Prime Minister Nawaz Sharif’s straightforwardness –with regard to Karachi operation– as arrogance, the MQM lamented the government disregarded Jamiat Ulema-e-Islam-Fazl (JUI-F) chief Maulana Faz-ur-Rehman’s bona fide intermediation for brokering an understanding between the government and MQM.

“Maulana Sahib, please save your efforts for another day,” the committee said.

Announcing plans to direct all their energies towards the welfare of voters, the party leadership also disclosed that they would now launch a massive movement for the formation of a new province in Sindh.

The MQM resigned their seats last week in protest at what they describe as a campaign of victimisation against them.

The Muttahida Qaumi Movement (MQM), the fourth largest party in the National Assembly or lower house of parliament, quit all its seats in the assembly, in the Senate (upper house) and in the Sindh provincial assembly.

The party, which dominates politics in the country’s largest city Karachi, says it has been unfairly targeted in a police and paramilitary crackdown on violence in the city, the Sindh provincial capital.

Tensions have been rising between MQM chief Altaf Hussain and the powerful military establishment in recent weeks.

“The members of parliament from MQM, eight senators, 24 MNAs (members of the National Assembly) and 51 members of provincial Sindh assembly, have resigned in protest against the injustice, political victimisation and pushing the party to wall,” senior party leader Farooq Sattar told reporters in Islamabad.