مسلم لیگ (ن) کیخلاف اپوزیشن جماعتیں متحد

مسلم لیک ن کا جھنڈا
DU

لاہور: ملک کی سات بڑی اپوزیشن جماعتوں نے، جن میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) بھی شامل ہے، پنجاب اور سندھ میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں ایک دوسرے کی حمایت اور ضلعی سطح پر سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا فیصلہ کرلیا ہے۔
ان سیاسی جماعتوں کی جانب سے اپنے ضلعی عہدیداران کو مسلم لیگ (ن) کے خلاف سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی ہدایات بھی کردی گئی ہیں.گزشتہ روز ایک اجلاس کے دوران اپوزیشن جماعتوں نے دہشت گردی کے خاتمے، کسانوں کے مسائل کے حل، شفاف الیکشن اور انتخابات میں مبینہ دھاندلی کو روکنے کے عزم کا اظہار کیا۔انھوں نے دہشت گردوں کے خلاف فوج کے جاری آپریشن کو سراہتے ہوئے اس کی حمایت بھی کی۔

اپوزیشن جماعتوں کے اجلاس میں پی ٹی آئی پنجاب کے آرگنائزر چوہدری سرور، پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر میاں منظور وٹو، جماعت اسلامی کے سیکریٹری جنرل لیاقت بلوچ، پاکستان عوامی تحریک (پی اے ٹی) کے سیکریٹری جنرل نواز گنڈا پور، مجلس وحدت المسلمین کے سیکریٹری جنرل راجہ نثار عباس، پیپلز پارٹی جنوبی پنجاب کے صدر مخدوم احمد محمود اور جمعیت علمائے پاکستان کے سیکریٹری جنرل پیر اعجاز ہاشمی اور سنی اتحاد کونسل کے نمائندے بھی شامل تھے۔اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق گورنر پنجاب چوہدری سرور کا کہنا تھا کہ اپوزیشن جماعتوں کا متفقہ مطالبہ ہے کہ 2013 کے عام انتخابات میں دھاندلی کے ذمہ دار چاروں صوبوں کے موجودہ صوبائی الیکشن کمشنرز کو لازمی طور پر مستعفی ہوجانا چاہیے۔

انھوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں نے پر قسم کے لائحہ عمل کے حوالے سے اتفاق کیا ہے جس میں مسلم لیگ (ن) کی جانب سے دھاندلی کی منصوبہ سازی کے خلاف احتجاج بھی شامل ہے۔چوہدری سرور نے مزید کہا کہ اگر مسلم لیگ (ن) صوبائی الیکشن کمشنرز کو ان کے عہدوں سے ہٹا دیتی ہے تو پی ٹی آئی ان کے رہنماؤں سے بھی بات چیت کے لیے تیار ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اگر حکمران جماعت نے بلدیاتی انتخابات میں دھاندلی کی کوشش کی تو اسے سخت مزاحمت کا سامنا کرنا پڑے گا۔اس موقع پر منظور وٹو نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں نے معاشرے کے پسماندہ طبقات کی حمایت کا فیصلہ کیا ہے۔

انھوں نے پنجاب حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ ماڈل ٹاؤن کے حوالے سے جسٹس باقر نجفی کی رپورٹ کو عوام کے سامنے پیش کرے اور معصوم لوگوں کے قاتلوں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔پی پی پی پنجاب کے صدر نے دعویٰ کیا کہ پنجاب حکومت مسلم لیگ (ن) سے تعلق رکھنے والے اُمیدواروں کو فی کس 2 کروڑ روپے ادا کررہی ہے تاکہ وہ بلدیاتی انتخابات میں حصہ لے سکیں اور یہ دھاندلی کی سب سے بڑی مثال ہے۔

Leave a comment